میں تیرے زکرکے زنداںمیں مقید ہو کرایک دیوانِ سخن
ایسا قلمبند کروں
جو سنے اس میں تیری دید کی خواہش جاگے
جو پڑھے تیری اسیری کے بہانے ڈھونڈے!!